بدھ، 5 دسمبر، 2012

Zawiya

                        اپنے پوتے سے باتوں کے دوران چاند نکل آیا، جسے دیکھ کر وہ بہت خوش ہوا۔ وہ بولا:دادا جس طرح ہم بتیاں بجھا کر سو جاتے ہیں کیا جب چاند یہ کی بتی بجھے گی تو اللہ میاں بھی سو جائیں گے؟۔ میں نے کہا: نہیں، اللہ کو نہ نیند آتی ہے نہ اونگھ آتی ہے۔ وہ نہیں سوتا۔ یہ سنتے ہی اس نے ٹانگ میرے پیٹ پر رکھی اور خراٹے لے کر نیند میں چلا گیا۔ اس نے سوچا ہو گا کہ جب آللہ جاگ رہا ہے تو مجھے پھر کس بات کی فکر ہے اور میں ساری رات اس کھڑکی کی طرف نگاہیں کرکے خوفزدہ سا ہو کے صبح کا انتظار کرتا رہا اور اُس لمحے وہ کمسن بچہ خدا پر یقین میں مجھ پر بازی لے گیا
  از اشفاق احمد زاویہ ٣ الله میاں کی لالٹین
-------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
 
 تم زرا ھاتھ میرا تھام کے دیکھو تو سہی
لوگ جل جایں گے محفل میں چراغوں کی طرح
Tum zara hath mera tham ke dekho to sahi
Log jal jayen ge mehfil main charagon ki tarha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...